اگلے چند ہفتوں کے دوران آئی ایم ایف اور سکوک بانڈ کی دو ٹرانزیکشنز کے ذریعے 2 ارب ڈالر سے زائد کی آمد متوقع ہے
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے بالآخر 28 جنوری کو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بلائے جانے کے اعلان کے بعد پاکستان نے موڈیز انویسٹر سروس کی غیر تبدیل شدہ بی تھری (مستحکم) ریٹنگ کے ساتھ ایک ارب ڈالر سے زائد کے اسلامی سکوک بانڈ کے اجرا کا عمل شروع کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگلے چند ہفتوں کے دوران آئی ایم ایف اور سکوک بانڈ کی دو ٹرانزیکشنز کے ذریعے 2 ارب ڈالر سے زائد کی آمد متوقع ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں فی الحال بہتری آئے گی اور شرح تبادلہ میں کمی کو روکا جاسکے گا۔
تاہم بین الاقوامی قرضوں کی مارکیٹ دباؤ میں رہے گی جو کہ نسبتاً زیادہ قیمتوں کا تعین کر سکتی ہے اور اس وجہ سے ملک کے اقتصادی منتظمین کے لیے زیادہ آمدنی حاصل کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا ہے کہ اس کا ایگزیکٹو بورڈ 28 جنوری کو پاکستان کی کارکردگی کے مطلوبہ معیار پر عمل نہ کرنے پر چھوٹ کی درخواستوں، آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی بحالی کے لیے چھٹے معاشی جائزے کی منظوری اور آرٹیکل فور کنسلٹیشن پر غور کرے گا۔