لاہور(کرائم رپورٹر+سٹاف رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے تعلق رکھنے والے ملزمان سمیت 667 اشتہاری ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کے بہت زیادہ زیر التوا مقدمات پنجاب میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں (اے ٹی سیز) کے لیے گندگی کا ڈھیر بن گیا ہے، کیونکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے دہشت گردوں کو گرفتار کرنا بہت مشکل ہے۔
رپورٹ کے مطابق مبینہ دہشت گرد، جن میں عسکریت پسند تنظیموں کے ارکان، مقامی معاونین، سہولت کار اور فورتھ شیڈول کے ملزمان شامل ہیں، وہ فرار ہیں اور انہیں اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
یہ معاملہ ایک حالیہ سرکاری رپورٹ میں سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں ایسے دہشت گرد مقدمات میں مطلوب ہیں جنہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
پنجاب پولیس کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں صوبے بھر میں جرائم کی صورتحال، درج مقدمات اور اے ٹی سی کے سامنے زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔