فیس بک نے ایک دہائی پرانے پرائیویسی کے مقدمے کو حل کرنے کے لیے 9کروڑ ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے جہاں سوشل میڈیا ویب سائٹ پر الزام تھا کہ لاگ آؤٹ ہونے کے بعد بھی صارفین کی انٹرنیٹ سرگرمیوں کو ٹریک کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایک مجوزہ ابتدائی تصفیہ پیر کی رات کیلیفورنیا کے سان ہوزے میں امریکی ضلعی عدالت میں دائر کیا گیا اور اس کے لیے جج کی منظوری درکار ہے، اس معاہدے کے تحت فیس بک کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ غلط طریقے سے جمع کیے گئے ڈیٹا کو حذف کرے۔
مزید پڑھیں: فیس بک کی 15 ٹپس جو اکثر افراد کو معلوم نہیں
صارفین نے میٹا پلیٹ فارم یونٹ پر الزام لگایا کہ وہ وفاقی اور ریاستی رازداری اور وائر ٹیپنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے پلگ انز کو کوکیز کو اسٹور کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔