پولیس گاڑیوں کو ضبط کرنے کے بعد 6 مہینے میں ان کی نیلامی کرنے کی پابند ہے، رپورٹ
اسلام آباد (کرائم رپورٹر)آباد پولیس نے 900 سے زائد ٹیمپرڈ اور لاوارث گاڑیوں کو ’غیرقانونی‘ طور پر اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔ یہ بات پولیس لیگل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی جانے والی رپورٹ میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ یہ گاڑیاں پولیس اور دیگر سرکاری محکموں کے زیراستعمال تھیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاوارث اور ٹیمپرڈ گاڑیوں کے استعمال سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔
کرمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کی دفعہ 524 کے مطابق پولیس ان گاڑیوں کو ضبط کرنے کے بعد 6 مہینے میں ان کی نیلامی کرنے کی پابند ہے۔
سیکشن کے مطابق ایسی املاک پر اگر کوئی شخص 6 ماہ کے اندر اپنا دعویٰ نہیں کرتا اور اگر وہ شخص جس کے قبضے میں ایسی املاک پائی گئی ہے، یہ ظاہر کرنے سے قاصر ہے کہ یہ اس نے قانونی طور پر حاصل کی ہے تو ایسی املاک صوبائی حکومت کے اختیار میں ہوگی اور اسے فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے حکم سے فروخت کیا جا سکتا ہے۔
غیر قانونی طور پر رکھی گئی گاڑیوں کے بارے میں انکشاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی زیرسماعت ایک درخواست پر سامنے آیا۔
مذکورہ درخواست شیر عالم کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں ایک گاڑی کی سپر داری کی استدعا کی گئی تھی۔
ڈپٹی سپرنڈنٹ آف پولیس (لیگل)ساجد چیمہ نے کہا کہ سیکسشن 524 سی آر پی سی کے مطابق ٹیمپرڈ اور لاوارث گاڑیوں کی 6 ماہ میں نیلامی کرنا لازم ہے۔