چوہدری سرور کو گورنر پنجاب کے عہدے سے برطرف کیے جانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد چوہدری سرور نے ذہنی طور پر عہدہ چھوڑ دیا تھا کیونکہ ان کو اسلام آباد لے جانے والا طیارہ خالی واپس آیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم سے ملنےکے بعد گورنر نے سرکاری گاڑی استعمال نہیں کی اور چوہدری سرور اپنے ایک دوست کے ساتھ لاہور آئے۔
ذرائع کےمطابق عثمان بزدار اور چوہدری پرویز الٰہی سے ملاقات میں بحث ہوئی جس کے بعد چوہدری سرور نے عمران خان کی منظوری کے بغیر استعفے پر دستخط سے انکار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ گورنر کے سامنے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ بھی اسلام آباد میں رکھا گیا۔