در فشاں سلیم کا ہوٹل سے جائے نماز چرانے کا اعتراف

168

مقبول اداکارہ در فشاں سلیم نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ایک بار ایک پرتعیش ہوٹل سے جائے نماز چوری کی تھی۔

اسی طرح اداکار میکال ذوالفقار نے بھی اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بھی ہوٹلز سے بوتلیں اور ٹاول بھی چرایا تھا۔

در فشاں سلیم اور میکال ذوالفقار حال ہی میں ندا یاسر کے رمضان شو میں شریک ہوئے، جہاں دونوں نے شوبز کیریئر پر بات کرنے سمیت مختلف سوالوں کے جوابات بھی دیے۔

میکال ذوالفقار نے اعتراف کیا کہ انہیں ماڈلنگ کے فوری بعد اداکاری کرنی پڑی مگر حقیقت یہ ہے کہ انہیں 5 سے 6 سال اداکاری سمجھ ہی نہیں آئی لیکن پھر انہوں نے آہستہ آہستہ اداکاری سیکھی۔

اداکار نے بتایا کہ اپنا کاروبار شروع کرتے وقت شروع میں انہوں نے بہت مشکل حالات دیکھے مگر اب ان کا سیلون چل پڑا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں میکال ذوالفقار نے کہا کہ وہ کسی بھی شخص میں پہلی چیز اس کا انداز، بات چیت کرنے کا عمل اور ظاہری خوبصورتی کو دیکھتے ہیں۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں اعتراف کیا کہ چوں کہ وہ انتہائی مہنگے اور پرتعیش ہوٹلوں میں رہائش کے لیے ٹھہرے ہیں تو انہوں نے وہاں سے بوتلیں اور ٹاول تک چرائے۔

یہ بھی پڑھیں : جسمانی نمائش پر مبنی کوئی کردار نہیں کروں گی، در فشاں

اسی طرح پروگرام میں بات کرتے ہوئے در فشاں سلیم نے کہا کہ وہ ایسے شخص سے شادی کرنا چاہیں گی جو کھانے پینے کا شوقین ہے اور جو دوسروں کی شخصی آزادی پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جب وہ کم عمر تھیں تو والدہ ان سے شام 6 بجے کے موبائل فون چھین لیتی تھیں، انہیں رات کو فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی، جس وجہ سے انہوں نے والدین کے سخت پہرے میں بچپن گزارا۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں کم عمری میں کسی رانگ نمبر پر فون کرکے شرارتیں کرنے کا موقع نہیں ملا۔

اسی طرح انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ بچپن میں والدہ کے پیسے چرا کر کھانیں کی چیزیں منگوایا کرتی تھیں۔