پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کے التوا پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اسد عمر کا ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے بلدیاتی الیکشن کے التوا پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
کراچی و حیدرآباد ڈویژنز میں بلدیاتی انتخاب کے التواء کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ, سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف @Asad_Umar کا ردعمل- #تحریک_انصاف_سے_ڈر_گئے pic.twitter.com/CUT14VJDjG
— PTI (@PTIofficial) July 21, 2022
ویڈیو پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ عوام بھی الیکشن کمیشن کا نیا فیصلہ سن کر یقیناً حیران ہوگئے ہوں گے، کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی الیکشن کو ووٹنگ سے 3 دن قبل ملتوی کردیا گیا اور وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ بارش ہوگی، مجھے یقین ہے کہ آپ کو بھی اس مضحکہ خیز فیصلے پر اعتبار نہیں آسکتا؟
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کس طرح مکمل طور پر جانبدار ہوچکا ہے اور کوئی پاکستانی یقین نہیں کرسکتا کہ اس الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کمیشن کروائے جاسکیں۔
اسد عمر کاکہنا تھاکہ پی ڈی ایم کی جماعتیں بھاگی بھاگی گئی تھیں کہ ہمیں بچاؤ کیوں کہ وہ دیکھ چکی تھیں کہ جس طرح سے 17 جولائی کو پنجاب میں بلا چلا اس خوف سے یہ بھاگے لیکن اب یہ بچ نہیں سکتے کیوں کہ قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ قوم نے اپنی اپنی حقیقی آزادی لے کر رہنی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اب الیکشن جولائی میں کروائیں یا اگست میں، بلا ایسے ہی چلے گا جیسے پنجاب میں 17 جولائی کو چلا، پاکستان کی عوام سیاستدانوں سمیت عالمی طاقتوں کو بھی بتادے گی کہ پاکستان کے مستقبل کے فیصلے صرف عوام کرے گی، کوئی بھی حرام کا پیسہ لے کر ضمیروں کی منڈی لگا کر پاکستان کی جمہوریت سمیت پاکستان کی عوام کے مستقبل کونہیں خرید سکتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو ہوگا، فیصلہ صوبائی الیکشن کمشنر، عوام کی درخواستوں اور محکمہ موسمیات کی رپورٹ پرکیا گیا۔