درآمد کنندگان کی جانب سے زیادہ طلب کے پیش نظر ڈالر کو دباؤ کا سامنا ہے جس کی قیمت گزشتہ روز انٹربینک ٹریڈنگ میں 1.51 روپے اضافے سے 229.88 روپے ہو گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریٹ 2.50 روپے اضافے سے 231.50 ہو گیا۔
بینکرز کا کہنا ہے کہ ’امپورٹ مافیا‘ نے عملی طور پر قومی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا اور اب بھی اصرار کر رہے ہیں کہ مزید درآمدات کی اجازت دی جائے جب کہ ملک پہلے ہی دیوالیہ ہونے کے نزدیک ہے۔
ایک سینئر بینکر نے کہا کہ تجارت کے توازن کو ٹھیک کرنے کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کیا جانا چاہیے، 22-2021 میں 48 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے نے ملک کی ادائیگی کی صلاحیت کو ختم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی منتظمین کو کوئی تشویش نہیں کہ ملک ان درآمدات کی ادائیگی کیسے کرے گا، بینکوں کے ڈالر کے ذخائر پہلے ہی نیچے ہیں، بینک درآمدات کے لیے ڈالر کا بندوبست کرنے سے قاصر ہیں۔