وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جنرل باوردی آسکتے ہیں تو سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں کیوں نہیں آسکتا؟
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اپنی کمیٹی کے پیچھے کھڑا ہونا چاہیے، کوئی خاتون نیب میں آجائے تو اس کا جو حال ہوتا ہے وہ نور عالم خان نے بتادیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق چیئرمین نیب کی طلبی روکنے کے عدالتی حکم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم نے کہا کہ آپ تشریح کر سکتے ہیں مگر آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ کا جج رہنے والا شخص خواتین کو ہراساں کرتا ہے، جاوید اقبال کو جسٹس نہیں کہوں گا، وہ مجرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام منتخب ارکان پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلی اور سرکاری ملازمین اپنے اثاثے ظاہر کرنے کے پابند ہیں۔