منشاقاضی
حسب منشا
وطن عزیز کی دولت لوٹ کر امراء و رؤسا کہلانے والے لوگ اپنی توقیر کھو بیٹھتے ہیں اور ان کے لیئے دھرتی تنگ ہو جاتی ہے. لوٹی ہوئی دولت اور کمائی ہوئی دولت میں فرق ہوتا ہے , کھربوں روپیہ کمانا قابل فخر و ناز ہے , کھربوں ڈالر لوٹنا قابل شرم اور ننگ وطن ہے , ماؤزے تنگ نے کہا تھا کہ کسی قوم کی دولت کپڑا , لوہا اور سونا نہیں بلکہ قابل انسان ہیں اور جس انسان کا کردار و گفتار یکساں ہو اس پر فرشتے بھی ناز کرتے ہیں آج ایک ایسے ہی عظیم انسان سے ملاقات رحمن فاؤنڈیشن کے چئیرمین ڈاکٹر وقار احمد نیاز کی ہدایات کی روشنی میں محترمہ فرح دیبا کی قیادت میں چار رکنی وفد کی عظیم المرتبت انسان سے ہوئی جن کی مصروفیات کا یہ عالم ہے کہ ان سے ملنے کے لیئے وقت کا تعین کرنا پڑتا ہے , آپ شہر اقبال سیالکوٹ کے ان عمائدین میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے زندگی سلیقے اور قرینے سے بسر کی ہے , میری مراد جناب چوہدری محمد سلیم بریار سے ہے جو TALON GROUP OF COMPANIS کے چئرمین ہیں اور پاکستان مسلم لیگ ق سے آپ کی وابستگی وطن عزیز سے دیوانہ وار محبت کی غماز ہے , حال ہی میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی منتخب ہونے پر رحمن فاؤنڈیش کے چار رکنی وفد نے چوہدری محمد سلیم بریار کو مبارک باد پیش کی اور وفد کی سربراہ فرح دیبا نے رحمن فاؤنڈیشن کے لیئے بریار صاحب کی گراں قدر خدمات کو سراہا , سیالکوٹ اور جہلم کے ڈائیلنسز سنٹروں کی ضروریات اور سہولیات کی فراہمی کی ذمہ داری میں گراں قدر حصہ ڈالنے کا بلیغ عندیہ دیا , رحمن فاؤنڈیشن کے بارے میں آپ نے وفد کے اراکین سے دریافت کیا کہ میں نے لاہور میں سنٹر کے معائنہ کے دوران کتنی رقم کا اعلان کیا تھا اس پر محترمہ فرح دیبا نے انہیں یاد دلایا کہ آپ نے 20 لاکھ روپے کا اعلان ہی نہیں کیا تھا بلکہ دس لاکھ روپے کی سریع الحرکت کارکردگی کا مظاہرہ عملا کیا تھا , چوہدری محمد سلیم بریار رحمن فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلی ہیں اور آپ کی قیادت میں وزیر اعلی پنجاب جناب چوہدری پرویز الہی سے ملاقات رواں ہفتے ہو گی جس میں رحمن فاؤنڈیشن کی کارکردگی کی دستاویزی فلم کے ذریعے پورے پاکستان کے مراکز دکھائے جائیں گے جہاں ہزاروں گردوں کے مریضوں کو سہولت اور ضرورت کے مواقع فراہم کیئے گئیے ہیں , آدھ گھنٹے کی اس ملاقات میں جناب چوہدری محمد سلیم بریار کی گفتار اور کردار کی یکسانیت نے انسانیت کو ورطہ ء حیرت میں ڈالے رکھا کہ اس ملک میں ایسے مل والے اور دل والے موجود ہیں , آپ سے مل کر جہاں قلبی اور روحانی مسرت محسوس ہوئی وہاں یہ جان کر دلی اطمینان ہوا کہ آپ کے دست کشادہ سے ملک کی کئی تنظیمیں استفادہ کر رہی ہیں , سخاوت کی یہ طرز جو بریار صاحب نے ایجاد کی ہے وہ حقیقی انسان دوستی کی مکمل تفسیر ہے , سخی انسان کے دشمن بھی دوست بن جاتے ہیں اور بخیل انسان کی اولاد بھی اس کی دشمن بن جاتی ہے. جناب بریار نے رحمن فاؤنڈیشن کے مسائل کے حل کے لیئے وسائل پیدا کرنے کے لیئیے بڑا سریع الحرکت کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے , انہوں نے فرح دیبا کی بریفنگ , راؤ محمد اسلم کی صائب رائے اور محترمہ شازیہ فیاض کے اخلاص کی روشنی میں لاہور میں کرائے کی عمارتوں سے نجات , صحت کارڈ کی سہولت اور پاکستان کے سارے مراکز کو پینل پر لانا , ڈائلنسز کی نئی مشینوں کے لیئے وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی توجہ مبزول کرانا ان سب کے بارے میں جناب محمد سلیم بریار نے اپنی گفتار کو کردار کے قالب میں ڈھال دیا , جناب چوہدری محمد سلیم بریار کا تجربہ اور کردار وہ گراں قدر سرمایہ ہے جس پر جتنا بھی ناز کیا جائے کم ہے , آپ مادر وطن کو اپنے خاندان سے زیادہ چاہتے ہیں کیونکہ نسل انسانی کے لیئے آپ کی محبت اپنی مادر وطن سے بھی زیادہ شدید ہے , اور یہ مقام آپ نے نسل انسانی کے سچے خیر خواہ کی وجہ سے حاصل کیا ہے. چوہدری محمد سلیم بریار زندگی کو گزار رہے ہیں زندگی انہیں نہیں گزار رہی کیونکہ زندگی جاگ کر اور عمر تو سو کر گزر جاتی ہے , شہرت بخارات کی مانند ہوتی ہے مقبولیت کو ایک حادثہ کہنا چاہئے دولت کو بہت جلد پر لگ جاتے ہیں صرف ایک چیز رہنے والی ہے وہ ہے کردار , یہ حقیقت ہے ہم نے چوہدری محمد سلیم بریار کی شخصیت میں انکسار اور انکسار میں افتخار تلاش کیا ہے , اور باکردا انسان باہمت ہوتا ہے ,اور کامیاب زندگی کا سنگ بنیاد کردار ہے. ہم نے جناب محمد سلیم بریار کے کردار میں پاکستان مسلم لیگ ق کا وقار اور افتخار تلاش کیا ہے اور یہ بات چراغ حق کی طرح روشن ہے , کہ مشکلات میں مسلم لیگ ق میں ڈٹے رہنے والوں میں جناب چوہدری محمد سلیم بریار کا نام صف اول میں دکھائی دیتا ہے , میدان جنگ میں مورچے پر ڈٹے ایک بہادر سپاہی کا یہ قول زندگی کی جنگ میں مصروف انسان کے لئیے بہت اہم ہے ,, جنگ میں بندوق نہیں لڑتی اسے تھامنے والے فوجی کا دل لڑتا ہے اور دل بھی نہیں اس دل میں موجود اس کا اعتماد لڑتا ہے , خود اعتمادی کا جوہر جناب سلیم بریار کی ذات کرامی میں بدرجہ اتم موجود ہے ,اور ایسے شخص تاریخ میں زندہ ء جاوید ہو جاتے ہیں , ہمارے چئیرمین رحمن فاؤنڈیشن ڈاکٹر وقار احمد نیاز کی کامیابی کا راز آج طشت از بام ہو گیا ہے ان کے پاس خود اعتمادی کی دولت موجود ہے , کارنیگی کہتا ہے کہ خود اعتمادی کا سورج طلوع ہوتے ہی مایوسی کا اندھیرا اور اداسی کے بادل چھٹ جاتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو اطمینان افروز ماحول کے خالق ہیں , جناب محمد سلیم بریار کا یہ اطمینان آپ کی ذیشان شخصیت کا آئینہ دار ہے , آپ بہت جلد اپنے دست مبارک سے سیالکوٹ کے ڈائیلنسز سنٹر کا افتتاح فرمائیں گے اور یہ قافلہ نو بہار اب آپ کی قیادت میں منزل مراد پر پہنچ کر دم لے گا اور دنیا جان لے گی کہ خوشحالی کا سورج معاشرے کے افق سے کیونکر طلوع ہوتا ہے , رحمن فاؤنڈیشن کے اس چار رکنی وفد میں محترمہ فرح دیبا , محترم راؤ محمد اسلم خان , محترمہ شازیہ فیاض اور راقم بھی موجود تھے اور اطمینان افروز ماحول میں آپ نے ہم سب کو الوداع کیا , اور ہم یہ شعر گنگناےے ہوئے میوہسپتال کے گیٹ 3 کے سامنے والی پرشکوہ منزل سے باہر آ گئے
یہ کاروان بہار اب بھٹک نہیں سکتا
روش روش پر ہے نقش پا اس کا